مجھے بڑی دیر تک پاکستان کا نظریہ نہیں پتا تھا، 18 سال کی عمر میں باہر گیا، نظریہ پاکستان مجھے مغرب میں نظر آیا، وزیراعظم کا جلسے سے خطاباسلام آباد ( 27مارچ 2022) حکومت اور جان جاتی ہے جائے، کبھی ان کو معاف نہیں کروں گا، مجھے بڑی دیر تک پاکستان کا نظریہ نہیں پتا تھا، 18 سال کی عمر میں باہر گیا، نظریہ پاکستان مجھے مغرب میں نظر آیا، وزیراعظم کا جلسے سے خطاب جاری۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں جلسہ عام سے خطاب کررہے ہیں۔

جلسے سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ اپنی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، آپ کو لالچ دی گئی پیسوں کی آفر کی گئی، ضمیر خریدنے کی کوشش کی گئی لیکن آپ بکے نہیں۔ان کا کہنا تھاکہ مجھے بھی بڑی دیر تک پاکستان کا نظریہ نہیں پتا تھا، 18 سال کی عمر میں باہر گیا، یونیورسٹی باہر پڑھی پھر کرکٹ کھیلتا رہا، جیسے جیسے دین کی سمجھ آنی شروع ہوئی تو ایک چیز میرے ذہن میں آئی، اللہ جو مسلمانوں کو کہتا ہے وہ پاکستان میں مغرب میں نظر آتا ہے، نظریہ پاکستان مجھے پاکستان میں نہیں مغرب میں نظر آیا۔عمران خان کا کہنا تھاکہ چھوٹا چور نہیں بڑا ڈاکو ملک کو تباہ کرتا ہے، یہ تین چور تیس سال سے ملک کا خون چوس رہے ہیں، ان کے پیسے باہر پڑے ہیں، یہ سارا ڈرامہ ہو رہا ہے کہ عمران مشرف کی طرح گھٹنے ٹیک کر انہیں این آر او دے دے، پہلے دن سے یہ سب کوشش کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ جنرل مشرف نے اس قوم پر ظلم کیا ان کے دباؤ میں آکر اور اپنی حکومت بچانے کیلئے ان چوروں کو این آر او دیا، ہم ان کے لیے ہوئے قرضوں کی قسطیں دینے پر بوجھ اٹھا رہے ہیں، حکومت جاتی ہے جائے، جان جاتی ہے جائے، کبھی ان کو معاف نہیں کروں گا۔

وزیراعظم کے جلسے سے قبل حکومتی اتحادی جماعت جمہوری وطن پارٹی نے تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر اپوزیشن کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نبیﷺنےمدینہ کی پہلی فلاحی ریاست بنائی تھی مدینہ کی ریاست میں بچوں،بوڑھوں کی ذمہ داری اٹھائی گئی تھی یورپ میں دیکھاکس طرح اپنےغریبوں،بوڑھوں کی ذمہ داری اٹھائی جاتی ہے حال ہی میں چین میں دیکھا کس نے70کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا گیا پاکستانیوں یادرکھیں نبیﷺرحمت اللعالمین تھے اللہ تعالیٰ رب العالمین ہیں اورسب انسانوں کےرب ہیں جوبھی شخص اللہ کےحکم پرچلےگاوہاں رحمتیں آئیں گی جب قرآن پاک کہتا ہے نبیﷺکےراستے پر چلو تو رحمتیں آئیں گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم اس راستے پر نکل چکے ہیں جہاں لوگوں کی مددکی جارہی ہے دنیاکےکسی ملک میں ہیلتھ انشورنس نہیں ہم نےقومی صحت کارڈکےذریعےغریبوں کوہیلتھ انشورنس دی میرےپاکستانیوں مجھے فخر ہے کہ پاکستان میں ہیلتھ انشورنس لائےہیں آج غریب سےغریب آدمی پرائیویٹ اسپتال میں اپناعلاج کرا سکتا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے برملا اعلان کیا کہ جو مرضی یہ کرلیں حکومت جاتی ہے جان جاتی ہے جائے انہیں کبھی معاف نہیں کروں گا، 3چوہے جو اکٹھے ہوئے یہ30سال سےملک کو لوٹ رہےہیں کروڑوں نہیں اربوں روپےکی پراپرٹی ان کی باہرپڑھی ہے یہ چاہتےہیں کسی طرح مشرف کی طرح عمران خان گھٹنےٹیک دے یہ چاہتےہیں کسی طرح عمران خان انہیں این آراودے آج جو بوجھ ہم اٹھا رہے ہیں اس کی وجہ مشرف کی حکومت بچانےکیلئےاین آراو دینا تھا پہلےدن سےبلیک میل کرنےکی کوشش کی جارہی ہے جو مرضی یہ کرلیں حکومت جاتی ہے جان جاتی ہے جائے انہیں کبھی معاف نہیں کروں گا۔

وزیراعظم نے اعلان کیا کہ وعدہ کرتا ہوں جیسے جیسے ٹیکس کا پیسہ جمع کروں گا قوم پر خرچ کروں گا جب ہم پانچ سال مکمل کریں گے تو سب دیکھیں گے کہ کسی حکومت نے اتنی تیزی سے غربت کم نہیں کی نبیﷺکے راستے پر چلیں گے تو میرا یقین ہےملک ترقی کرےگا سب سےپہلےانسانیت کانظام لاناہے امیر کو امیر کرنے کے بجائے ٹیکس جمع کر کے غریب کو اوپر اٹھائیں گے نبی کریمﷺکادوسراحکم انصاف اورقانون کی حکمرانی تھا۔