دھمکی آمیز خط 7 مارچ کو موصول ہوا، خط کے فوری بعد تحریک عدم اعتماد پیش ہوگئی، خط چیف جسٹس کو دکھانے کا مقصد حقیقت کو آشکار کرنا ہے، پاکستان میں ہمیشہ عالمی طاقتیں حکومتوں پر اثرانداز ہوتی رہیں۔ حکومتی ترجمانوں کے اجلاس میں گفتگو


اسلام آباد ( 29 مارچ 2022ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قوم سے وعدہ کیا تھاکبھی کسی کے سامنے جھکوں گا نہیں، دھمکی آمیز خط 7 مارچ کو موصول ہوا،جیسے ہی خط موصو ل ہوا فوری تحریک عدم اعتماد پیش ہوگئی،خط چیف جسٹس کو دکھانے کا مقصد حقیقت کو آشکار کرنا ہے،خارجہ پالیسی کے پیش نظر خط زیادہ لوگوں کے ساتھ شیئر نہیں کرسکتے۔

اے آروائی نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارٹی رہنماؤں اور ترجمانوں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ، دھمکی آمیز خط اور ق لیگ کو وزارت پنجاب دینے سے متعلق امور پرتبادلہ خیال کیا گیا،پرویز الٰہی کی امیدوار وزیراعلیٰ نامزدگی کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔خفیہ مراسلے سے متعلق حکومتی مئوقف پر بھی بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم عمران خان موجودہ سیاسی صورتحال پر پارٹی رہنماؤں کو اہم گائیڈ لائنز بھی دیں گے۔اجلاس میں پنجاب کی وزارت اعلیٰ ق لیگ کو دینے پر سوالات پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عثمان بزدار نے بڑے احسن انداز میں پارٹی منشور کو آگے بڑھایا۔ ق لیگ کو وزارت اعلیٰ پنجاب دینے کا فیصلہ سوچ سمجھ کرکیا گیا،بڑے مقاصد کیلئے مشکل اور بڑے فیصلے کرنے پر پڑتے ہیں۔

انہوں نے پارٹی ترجمانوں کو گائیڈلائنز دیں کہ دھمکی آمیز خط 7مارچ کو موصول ہوا،خط میں براہ راست تحریک عدم اعتماد کا ذکر ہے، جیسے ہی خط موصو ل ہوا فوری تحریک عدم اعتماد پیش ہوگئی، خط میں دھمکی دی گئی کہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے سنگین نتائج ہوسکتے ہیں، خط چیف جسٹس کے ساتھ شیئر کرنے کی پیشکش کردی ہے، خط چیف جسٹس کو دکھانے کا مقصد حقیقت کو آشکار کرنا ہے، خارجہ پالیسی کے پیش نظر خط زیادہ لوگوں کے ساتھ شیئر نہیں کرسکتے، پاکستان میں ہمیشہ عالمی طاقتیں حکومتوں پر اثر انداز ہوتی رہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی تحریک اعتماد ناکام ہوجائے گی، بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین کی جلد واپسی ہوگی، بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین نے رابطے شروع کردیے ہیں۔