بینچ چیف جسٹس کو نوٹس لینے کی سفارش کر سکتا ہے، سوموٹو کا اختیار صرف چیف جسٹس استعمال کر سکتے ہیں، عدالتی فیصلہ جمعرات 24 مارچ 2
اسلام آباد ( - این این آئی۔ 24 مارچ2022ء) سپریم کورٹ میں ازخود نوٹس لینے کے اختیار سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ کسی بینچ کو ازخود نوٹس لینے کا اختیار نہیں۔ عدالت عظمی نے پریس ایسوسی ایشن کی درخواست پر جسٹس فائز عیسیٰ کا لیا گیا ازخود نوٹس واپس لے لیا۔ سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ بینچ چیف جسٹس کو نوٹس لینے کی سفارش کر سکتا ہے، سوموٹو کا اختیار صرف چیف جسٹس استعمال کر سکتے ہیں۔

اس فیصلے میں سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لینے کے اصول بھی وضع کردئیے۔سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ بینچز کی جانب سے لیے گئے تمام نوٹسز پر سماعت معمول کے مطابق ہوگی، بینچز کے نوٹسز پر سماعت چیف جسٹس کے تشکیل کردہ بینچ ہی کریں گے۔عدالت عظمی نے فیصلے میں کہا کہ کوئی بینچ ازخود کسی کو طلب کر سکتا ہے نہ رپورٹ منگوا سکتا ہے، ازخود نوٹس کا اختیار استعمال کرنے کے لیے چیف جسٹس کی منظوری لازمی ہوگی۔سپریم کورٹ نے اس فیصلے میں یہ بھی کہا کہ بینچ یا کسی جج کا از خود نوٹس لینا عدالتی معاملات میں بگاڑ کا باعث بنے گا۔