’’فقیروں کا ایک گروہ کسی جنگل سے گذر رہا تھا،ان میں سے ایک بو ڑھے فقیر کو ایک کتے نے اتنے زور سے کاٹا کہ اس کے دانت سے خون ٹپکنے لگا۔اس تکلیف سے وہ رات بھرسو نہ سکا۔ فقیروں کے گروہ میں ایک چھوٹی لڑ کی بھی تھی جب اس نے بوڑھے فقیر کا یہ حال دیکھا تو غصہ ہو کر بو لی،’’ بابا آخر تم نے اس کتے کو کیوں نہیں کاٹا۔کیا تمہارے دانت نہیں تھے۔

بوڑھا فقیر اس کی بات پر ہنسنے لگا اور بولا کہ ’’ دانت تو تھے بیٹی!’’ لیکن میں نے اپنے دانت اور حلق کو محفوظ رکھا،کیو نکہ آدمی کبھی کتا نہیں بن سکتا۔‘‘